عراق کے نیم فوجی دستوں کی اکائیوں نے قدیم شہر الحضر کو داعش کے قبضے سے
آزاد کرا لیا ہے۔ عراقی فوج کے ترجمان کے مطابق نیم فوجی دستوں نے داعش کے
شدت پسندوں کو قدیم شہر سے باہر کرتے ہوئے شہر پر قبضہ کر لیا۔ داعش نے
اپنے تین سال کے قبضے کے دوران شہر کو بہت نقصان پہنچایا ہے۔ تاہم، اس
دوران نقصان کتنا ہوا ہے اس کے بارے میں تفصیلات نہیں مل سکی ہیں۔
واضح ر ہے کہ داعش نے 2015 میں ایک ویڈیو جاری کیا تھا جس میں الحضر کی
یادگاروں کو نقصان پہنچاتے ہوئے دکھایا گیا تھا۔ ایران میں تربیت یافتہ
شیعہ
قیادت والے جنگجوؤں نے منگل کی صبح الحضر کو آزاد کرانے کے لئے اپنی
مہم شروع کی تھی ۔ اس شیعہ جنگجو گروپ کا قیام 2014 میں داعش کے قیام کے
بعد عمل میں آیا تھا۔
الحضر 2014 میں داعش کے کنٹرول میں آنے سے پہلے عراق کے سب سے محفوظ قدیم
مقام میں سے ایک تھا۔ دارالحکومت بغداد سے 290 کلومیٹر شمال مغرب اور موصل
سے 110 کلومیٹر جنوب مغرب میں واقع الحضر غالبا دسری تیسری صدی قبل مسیح
میں آباد کیا گیا تھا۔ شہر کے کئی مندر یونانی اور رومن فن تعمیر کا نمونہ
پیش کرتے تھے اور ان میں مشرقی آرائشی کی خصوصیات بھی ملتی تھیں۔